یادوں کے سائے، باتوں کے اجالے ‘ کی رسم اجراء | Yadon ke saaye baton ke Ujaale

حیدرآباد،:      معروف صحافی ایف ایم سليم کی کتاب `یادوں کے سائے، باتوں کے اجالے ‘ کی رسم اجراء  تقریب یہاں وویک وردھینی کالج میں منعقد ہوئی۔ حکومت تلنگانہ کے اسپیشل چیف سیکرٹری، صحت اور خاندانی بہبود راجیشور تیواری، آئی اے ایس  نے رسم رونمائی انجام دی۔  اس موقع اعزازی مہمان کے طور پر مولانا آزاد  نیشنل اردو یونورسٹی  حیدرآباد کے ترجمہ اور اشاعت ڈائریکٹوریٹ کے مشیر ڈاکٹر وہاب قیصر اور ماہنامہ `شگوفہ ‘ کے ایڈیٹر ڈاکٹر مصطفی کمال موجود تھے۔ صدارت  وویک وردھنی تعلیمی ادارے کے صدر ڈاکٹر آنند آبکاری نے کی۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے خاص راجیشور تیواری نے کہا کہ اس طرح کی کتابیں نئی نسل کو مثبت طور پر تاریخ، تہذیب اور اقدارسے واقف کرانے میں اہم کردار نبھاتی ہیں۔ ‘یادوں کے سائے، باتوں کے اجالے’حیدرآباد کی ثقافت اور تہذیب کو فروغ دینے والی  کتاب ہے۔ یقینی طور پر لوگوں کو ان لوگوں سے جڑے کئی اچھوتے پہلوؤں سے روبرو ہونے کا موقع ملے گا، جن کے انٹرویو اس کتاب میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کی اور کتابیں آنی چاہیے۔

`یادوں کے سائے، باتوں کی روشنی ‘کو اپنے اسٹائل کی شاہکار قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر مصطفے کمال نے کہا کہ ایسی کتاب لکھنا جس کو پڑھنے کے لئے قابل قدر موضوعات ہو اور اس میں کوئی پیغام بھی چھپا ہو، اپنے آپ میں بڑی بات ہے۔ اس کتاب کے ذریعے ان شخصیتوں کی یادوں کو سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے، معاشرے کےلئے جن کی قابل ذکر خدمات ہیں۔  انہوں نے ہندی اور اورد میں مساوی دسترس رکھنے والے مصنف کی سابق میں شائع  ہوئی کتاب`ہجوم میں چہرہ ‘کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تحریروں میں جذبات کی شمولیت تو ہے ہی، ساتھ  ہی ساتھ سچی صحافت کو سمانے رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ موقع پرڈاکٹر وهاب قیصر نے اپنے خیالات کا آظہار کرتے ہوئے کہا کہ `یادوں کے سائے، باتوں کے اجالے ‘اوردو ادب کے لئے ایک تحفہ کی طرح ہے۔ آنے والے وقت میں یہ رسرچ اسکالروں کے لئے بھی بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

رسم اجرا کی تقریب میں محمد سمیر، محمد کبیر، محمد عبدالحسین اور ابھیلاشا نے ‘یادوں کے سائے، باتوں کے اجالے ‘ سے اقتباسات سنائے۔

کالج کی پرنشپل ریکھا نظام پیٹکر، سابق  پرنسپل ڈاکٹرریكھا شرما، وویک وردھنی کالج کمیٹی کے صدر سریدھر کونڈے، کمیٹی کے اعزازی سیکرٹری آنند کلکرنی،  بھی موجود تھے۔ تقریب کے آخر میں ایف ایم سليم نے شکریہ ادا کیا۔ تقریب کے کنوینر روف الدین شاکر تھے۔

Comments are closed.